تخت رہا نہ تاج
یہ سنہ۶ ہجری کی بات ہے خسرو پرویز کو اطلاع دی گئی کہ مدینے سے ایک قاصد آیا ہے۔ نوشیروان کے پوتے نے بڑے تعجب سے پوچھا۔ ’’مدینہ سے؟ بتایا گیا، ہاں!‘‘ شہنشاہوں کے دربار میں سفیر، شہنشاہوں، بادشاہوں اور امیروں کی طرف سے آتے ہیں۔ یہ مدینے میں کون سی سلطنت قائم ہوئی ہے جہاں سے اب سفیر بھی آنے لگے؟ حکم دیا ’’اچھا اس قاصد کو ہمارے حضور پیش کیا جائے‘‘ عبد اللہ بن خذافہؓ پیش ہوئے ۔عرب کے صحرا نشینوں کا حلیہ… ڈھیلے ڈھالے کپڑے، پیوند زدہ جوتیاں، شان و طمطراق کا کوئی شائبہ بھی عبد اللہؓ […]