اللہ کے آخری نبی رحمۃللعالمین حضرت محمد مصطفی ﷺکا ذکر خیر اللہ کی کتاب قرآن مجید میں

قسط ۲
6۔شان رسالت

یا أیھا الذین آمنوا لا تقدموا بین یدی اللہ ورسولہ واتقوا اللہ ان اللہ سمیع علیم یا ایھا الذین آمنوا لا ترفعوا أصواتکم فوق صوت النبی ولا تجھرو ا لہ بالقول کجھر بعضکم لبعض أن تحبط أعمالکم و أنتم لا تشعرون ان الذین یغضون أصواتھم عند رسول اللہ أولئک الذین امتحن اللہ قلوبھم للتقویٰ لھم مغفرۃ و أجر عظیم۔(سورۃ الحجرات آیت ۲۔۳)
اے ایمان والے لوگو !اللہ اور اس کے رسول کے آگے نہ بڑھو اور اللہ سے ڈرتے رہا کرو یقینا اللہ تعالیٰ سننے والا ،جاننے والاہے ،اے ایمان والو !اپنی آوازیں نبی کی آواز سے اوپر نہ کرو اور نہ ان سے اونچی آواز میں بات کرو جیسے آپس میں ایک دوسرے سے کرتے ہو ،کہیں (ایسا نہ ہو) کہ تمہارے اعمال اکارت جائیں اور تمہیں خبرتک نہ ہو۔بیشک جو لوگ رسول اللہﷺ کے حضور میں اپنی آوازیں پست رکھتے ہیں ،یہی وہ لوگ ہیں جن کے دلوں کو اللہ نے پرہیز گاری کے لئے جانچ لیا ہے ۔ان کے لئے مغفرت اور بڑا ثواب ہے ۔
یا أیھاا لنبی انا أحللنا لک أزواجک اللاتی آتیت أجور ھن وماملکت یمینک ممّا أفاء اللہ علیک وبنات عمّک وبنات عماتک و بنات خالک و بنات خالاتک اللاتی ھاجرن معک وامرأۃ مؤمنۃ ان وھبت نفسھا للنبی ان أراد النبی ان یستنکحھا خالصۃ لک من دون المؤمنین قد علمنا مافرضنا علیھم فی أزواجھم وما ملکت ایمانھم لکیلا یکون علیک حرج وکان اللہ غفوراً رحیماً۔
اے نبی!ہم نے تیرے لئے وہ بیویاں حلال کردی ہیں جنہیں تو ان کے مہر دے چکا ہے اور وہ لونڈیاں بھی جو اللہ تعالیٰ نے غنیمت میں تجھے دی ہیں اور تیرے چچا کی لڑکیاں اور پھوپھیوں کی بیٹیاں اور لونڈیاں اور تیرے ماموں کی بیٹیاں اور تیرے خالاؤں کی بیٹیاں بھی جنہوں نے تیرے ساتھ ہجرت کی ہے اور وہ با ایمان عورتین جو اپنا نفس نبی کو ہبہ کردے یہ اس صورت میں کہ خود نبی بھی ان سے نکاح کرنا چاہے یہ خاص طور پر صرف تیرے لئے ہی ہے اور مومنوں کے لئے نہیں ۔ہم اسے بخوبی جانتے ہیں جو ہم نے ان پر ان کی بیویوں اور لونڈیوں کے بارے میں (احکام) مقرر کر رکھے ہیں یہ اس لئے کہ تجھ پر حرج واقع نہ ہو اللہ تعالیٰ بہت بخشنے والا اور بڑے رحم والا ہے ۔
یا أیھا الذین آمنوا لا تدخلوا بیوت النبی ان یؤذن لکم الیٰ طعام غیر ناظرین اناہ و لکن اذا دعیتم فادخلوا فاذا طعمتم فانتشروا ولا مستانسین لحدیث ان ذالکم کان یؤذی النبی فیستحیی منکم واللہ لا یستحیی من الحق واذا سألتموھن متاعاً فاسئلوھن من وراء حجاب ذٰلکم أطھر لقلوبکم و قلوبھن وما کان لکم أن تؤذوا رسول اللہ ولا أن تنکحوا أزواجہ من بعدہ أبداً ان ذٰلکم کان عند اللہ عظیماً۔
اے ایمان والوں ! جب تک تمہیں اجازت نہ دی جائے تم نبی کے گھروں میں نہ جایا کرو کھانے کے لئے ایسے وقت میں اس کے پکنے کاا نتظار کرتے رہو بلکہ جب بلایا جائے جاؤ اور جب کھا چکو نکل کھڑے ہو،وہیں باتوں میں مشغول نہ ہو جا یا کرو ،نبی کو تمھاری اس بات سے تکلیف ہو تی ہے ،تو وہ لحاظ کر جاتے ہیں اور اللہ تعالیٰ (بیان) حق میں کسی کا لحاظ نہیں کرتا جب تم نبی کی بیویوں سے کوئی چیز طلب کرو تو تم پردے کے پیچھے سے طلب کرو تمہارے اور ان کے دلوں کے لئے کامل پاکیزگی یہی ہے اور نہ تمہیں جائز ہے کہ تم رسول اللہ کو تکلیف دو اور نہ تمہیں یہ حلال ہے کہ آپ کے بعد کسی وقت بھی آپ کی بیویوں سے نکاح کرو۔ یاد رکھو اللہ کے نزدیک یہ بہت بڑا گناہ ہے ۔(سورۃ الاحزاب ۵۰،۵۳)
لاتجعلو ا دعاء الرسول بینکم کد عاء بعضکم بعضاً قد یعلم اللہ الذین یتسللون منکم لواذافلیحذر الذین یخالفون عن أمرہ أن تصیبھم فتنہ أو یصیبھم عذاب ألیم۔
تم اللہ تعالیٰ کے نبی کے بلانے کو ایسا بلاوا نہ کرلو جیسا کہ آپس میں ایک دوسرے سے ہو تا ہے تم میں سے انہیں اللہ خوب جانتا ہے جو نظر بچا کر چپکے سے سرک جاتے ہیں سنو جو لوگ حکم رسول کی مخالفت کرتے ہیں انہیں ڈرتے رہنا چاہئے کہ کہیں ان پر کوئی زبردست آفت نہ آپڑے یا انہیں دردناک عذاب نہ پہنچے۔(سورۃ النور آیت ۶۳)
قل یا أیھا الناس انما أنا لکم نذیر مبین۔
اعلان کر دو کہ لوگو ! میں تمہیں کھلم کھلا چوکنا کرنے والا ہی ہوں۔( سورۃ الحج ۴۹)
ألم نشرح لک صدرک ووضعنا عنک وزرک الذی أنقض ظھرک ورفعنا لک ذکرک۔
کیا ہم نے تیرا سینہ نہیں کھول دیا اور تجھ پر سے تیرا بوجھ ہم نے اتاردیا جس نے تیری پیٹھ توڑ دی تھی ہم نے تیرا ذکراونچا کر دیا ۔(سورۃ الم نشرح آیت ۱۔۴)
ما ودعک ربک وما قلیٰ وللآخرۃ خیر لک من الأولیٰ ولسوف یعطیک ربک فترضیٰ۔
نہ تو تیرے رب نے تجھے چھوڑا ہے اور نہ وہ بیزار ہو گیا ہے ۔یقینا ترے لئے انجام آغاز سے بہتر ہو گا تجھے تیرا رب بہت جلد (انعام ) دے گا اور تو راضی و خوش ہو جائے گا ۔(سورۃ الضحیٰ آیت ۳۔۴)
انا أعطیناک الکوثر فصل لربک وانحر ان شانئک ھو الابتر۔
یقینا ہم نے تجھے (حوض) کوثر (اور بہت کچھ) دیا ہے پس تو اپنے رب کے لئے نماز پڑھ اور قربانی کر یقینا تیرا دشمن ہی لاوارث اور بے نام و نشان ہے ۔(سورۃ الکوثر آیت ۱۔۳)
ومن الیل فتھجد بہ نافلۃ لک عسیٰ أن یبعثک ربک مقاماً مّحموداً۔
رات کے کچھ حصے میں تہجد کی نماز میں قرآن کی تلاوت کریں یہ آپ کے لئے نفل (باعث زیادتی و برکت) ہے عنقریب آپ کا رب آپ کو مقام محمود میں کھڑا کرے گا ۔ (سورۃاسرائیل آیت ۷۹)
و الذی بعث فی الامیّین رسولاً منھم یتلو علیھم آیاتہ و یزکیّھم ویعلّمھم الکتاب و الحکمۃ و ان کانوا من قبل لفی ضلال مّبین۔
وہی ہے جس نے ناخواندہ لوگوں میں ان ہی میں سے ایک رسول بھیجا جو انہیں اس کی آیتیں پڑھ کر سناتا ہے اور ان کو پاک کرتا ہے اور انہیں کتاب اور حکمت سکھاتا ہے۔ یقینا یہ اس سے پہلے کھلی گمراہی میں تھے۔(سورۃ جمعۃ آیت ۲)
فکیف اذا جئنا من کل أمۃ بشھید و جئنا بک علیٰ ھٰؤلاء شھیداً۔
پس کیا حال ہوگا جس وقت کہ ہر امت میں سے ایک گواہ ہم لائیں گے اور آپ کو ان لوگوں پر گواہ بنا کر لائیں گے۔(سورۃ النساء آیت ۴۱)
یا أیھا الذین آمنوا أطیعوا اللہ و أطیعوا الرسول و أولی الامر منکم فان تناز عتم فی شئی فردوہ الیٰ اللہ و الرسول ان کنتم تؤمنون باللہ و الیوم الاخر ذلک خیر و أحسن تاویلاً۔
اے ایمان والو!فرمانبرداری کرو اللہ تعالیٰ کی اور فرمانبرداری کرو ( رسول اللہﷺ) کی اور تم میں سے اختیار والوں کی ۔پھر اگر کسی چیز پر اختلاف کرو تو اسے لوٹاؤ،اللہ تعالیٰ کی طرف اور رسول ﷺ کی طرف ،اگر تمہیں اللہ تعالیٰ پر قیامت کے دن پر ایمان ہے یہ بہت بہتر ہے اور با عتبار انجام بہت اچھا ہے ۔(سورۃ النساء آیت ۵۹)
فلا وربک لا یؤمنون حتیٰ یحکموک فیما شجر بینھم ثم لا یجدوا فی أنفسھم حرجاً مما قضیت ویسلموا تسلیماً۔
سو قسم ہے تیرے پرور دگار کی ! یہ مومن ہو نہیں سکتے جب تک کہ تمام آپس کے اختلاف میں آپ کو حاکم نہ مان لیں ،پھر جو فیصلے آپ کر دیں ان سے اپنے دل میں کسی طرح کی تنگی اور ناخوشی نہ پائیں اور فرمانبرداری کے ساتھ قبول کرلیں ۔(سورۃ النساء آیت ۶۵)
ومنھم الذین یؤذون النبی ویقولون ھو أذن قل أذن خیر لکم یؤمن باللہ ویؤمن للمؤمنین و رحمۃ للذین آمنوا منکم والذین یؤذون رسول اللہ لھم عذاب ألیم ۔
ان میں سے وہ بھی ہیں جو پیغمبر کو اذیت دیتے ہیں اور کہتے ہیں کان کا کچا ہے ،آپ کہہ دیجئے کہ وہ کان تمہارے بھلے کے لئے ہیں وہ اللہ پر ایمان رکھتا ہے اور مسلمانوں کی بات کا یقین کرتا ہے اور تم میں سے جو اہل ایمان ہیں یہ ان کے لئے رحمت ہے ،رسولﷺ کو جو لوگ ایذا دیتے ہیں ان کے لئے دکھ کی مار ہے ۔(سورۃ التونہ آیت ۶۱)
ان الذین یؤذون اللہ ورسولہ لعنھم اللہ فی الدنیا و الاخرۃ و أعدلھم عذاباً مھیناً۔
جو لوگ اللہ اور اس کے رسول کو ایذا دیتے ہیں ان پر دنیا اور آخرت میں اللہ کی پھٹکار ہے اور ان کے لئے نہایت رسوا کن عذاب ہے۔(سورۃ الاحزاب آیت ۵۷)
7۔آپ کی رسالت مسلمانوں پر اللہ تعالیٰ کا بڑا احسان ہے
لقد من اللہ علی المؤمنین اذ بعث فیھم رسولاً من انفسھم یتلو علیھم آیاتہ ویزکیھم و یعلمھم الکتاب و الحکمۃ و ان کانوا من قبل لفی ضلال مبین ۔
بیشک مسلمانوں پر اللہ تعالیٰ کا بڑا احسان ہے کہ انہیں میں سے ایک رسول ان میں بھیجا جو انہیں اس کی آیتیں پڑھ کر سناتا ہے اور انہیں پاک کرتا ہے اور انہیں کتاب اور حکمت سکھاتا ہے یقینا یہ سب اس سے پہلے کھلی گمراہی میں تھے ۔(سورۃ عمران آیت ۱۶۴)
لقد جاء کم رسول من أنفسکم عزیز علیہ ما عنتم حریص علیکم با لمؤمنین رئوف رحیم ۔
تمہارے پاس ایک ایسے پیغمبر تشریف لائیں ہیں جو تمہاری جنس سے ہیں جن کو تمہارے نقصان کی بات نہایت گراں گزرتی ہے جو تمہارے فائدے کے بڑے خواہش مند رہتے ہیں ایمانداروں کے ساتھ بڑے شفیق اور مہربان ہیں ۔(سورۃ التوبہ آیت ۱۲۸)
فبمارحمۃ من اللہ لنت لھم ولوکنت فظا غلیظ القلب لانفضوا من حولک فا عف عنھم واستغفر لھم و شاور ھم فی الامر فاذا عزمت فتوکل علی اللہ ان اللہ یحب المتوکلین ۔
اللہ تعالیٰ کی رحمت کے باعث آپ ان پر رحم دل ہیں اور اگر آپ بدزبان اور سخت دل ہوتے تو یہ سب آپ کے پاس سے چھٹ جاتے سو آپ ان سے درگزر کریں اور ان کے لئے استغفار کریں اور کام کا مشورہ ان سے کیا کریں پھر جب آپ کا پختہ ارادہ ہو جائے تو اللہ تعا لیٰ پر بھروسہ کریں بیشک اللہ تعالیٰ توکل کرنے والوں سے محبت کرتا ہے ۔(سورۃ ال عمران آیت ۱۵۹)
انا أرسلناک شاھداً و مبشراً ونذیراً لتؤمنوا با ورسولہ و تعزروہ و توقروہ و تسبحوہ بکرۃ و أصیلاً۔
یقینا ہم نے تجھے گواہی دینے والا اور خوشخبری سنانے والا اور ڈرانے والا بنا کر بھیجا ۔ تاکہ (۱ے مسلمانو! ) ،تم اللہ اور اس کے رسول پر ایمان لاؤ اور اس کی مدد کرو اور اس کا ادب کرو اور اللہ کی پاکی بیان کرو صبح و شام ۔(سورۃ الفتح آیت ۹۔۸)
8۔رسول بشر ہے
قل انما أنا بشر مثلکم یوحیٰ الی أنما الٰھکم الٰہ واحد فاستقیموا الیہ و استغفروہ وویل للمشرکین ۔
آپ کہہ دیجئے !کہ میں تم ہی جیسا انسان ہوں مجھ پر وحی نازل کی جاتی ہے کہ تم سب کا معبود ایک اللہ ہی ہے سو تم اس کی طرف متوجہ ہو جاؤ اور اس سے گناہوں کی معافی چاہو،اور ان مشرکوں کے لئے (بڑی ہی ) خرابی ہے ۔(سورۃ السجدہ آیت ۶)
قل ما کنت بدعا من الرسل وما أدری ما یفعل بی ولا بکم ان أتبع الا مایوحیٰ الیّ وما أنا الا نذیر مبین ۔
آپ کہہ دیجئے!کہ میں کوئی بالکل انو کھا پیغمبر نہیں نہ مجھے یہ معلوم ہے کہ میرے ساتھ اور تمھارے ساتھ کیا کیا جائے گا میں تو صرف اسی کی پیروی کرتا ہوںجو میری طرف وحی بھیجی جا تی ہے اور میں تو صرف علی الاعلان آگاہ کر دینے والا ہوں ۔(سورۃ الاحقاف آیت ۹)
قل لا أملک لنفسی نفعاً ولا ضراً الا ماشاء اللہ ولو کنت أعلم الغیب لا ستکثرت من الخیر وما مسنی السوء ان أنا الا نذیر و بشیر لقوم یؤمنون ۔
آپ فرما دیجئے کہ میں خود اپنی ذات خاص کے لئے کسی نفع کا اختیار نہیں رکھتا اور نہ کسی ضرر کا، مگر اتنا ہی جتنا اللہ نے چاہا اور اگر میں غیب کی باتیں جانتا ہوتا تو میں بہت منافع حاصل کرلیتا اور کو ئی نقصان مجھے نہ پہنچتا میں تو محض ڈرانے والا اور بشارت دینے والا ہوں ان لوگوں کو جو ایمان رکھتے ہیں ۔ (سورۃ الاعراف آیت ۱۸۸)
وما ارسلنا من قبلک الا رجالاً نوحی الیھم فاسألوا أھل الذکر ان کنتم لا تعلمون ۔
آپ سے پہلے بھی ہم مردوں کو ہی بھیجتے رہے ،جن کی جانب وحی اتارا کرتے تھے پس اگر تم نہیں جانتے تو اہل علم سے دریافت کرلو۔(سورۃ النحل آیت ۴۳)
قل انما أنا بشر مثلکم یوحیٰ الی أنما الٰھکم الٰہ واحد فمن کا ن یر جو لقاء ربہ فلیعمل عملاً صالحاً ولا یشرک بعبادۃ ربہ أحداً۔
آپ کہہ دیجئے کہ میں تو تم جیسا ایک انسان ہوں (ہاں) میری جانب وحی کی جاتی ہے کہ سب کا معبود صرف ایک ہی معبود ہے ،تو جسے بھی اپنے پروردگا ر سے ملنے کی آرزو ہو اسے چاہیے کہ نیک اعمال کرے اور اپنے پروردگارر کی عبادت میں کسی کو شریک نہ کرے۔(سورۃ کھف آخری آیت)
9رسول اللہ کے بندے ہیں
سبحان الذی أسریٰ بعبدہ لیلاً من المسجد الحرام الی المسجد الاقصی الذی بارکنا حولہ لنریہ من آیاتنا انہ ھو السمیع البصیر ۔
پاک ہے وہ اللہ تعالیٰ جو اپنے بندے کو رات ہی رات میں مسجد حرام سے مسجد اقصی تک لے گیا جس کے آس پاس ہم نے برکت دے رکھی ہے اس لئے کہ ہم اسے اپنی قدرت کے بعض نمونے دکھائیں یقینا اللہ تعالیٰ خوب سننے دیکھنے والا ہے ۔(سورۃ اسرائیل آیت ۱)
الحمد لللہ الذی أنزل علی عبدہ الکتاب ولم یجعل لہ عوجاً۔
تمام تعریفیں اسی اللہ کے لئے سزاوار ہیں جس نے اپنے بندے پر یہ قرآن اتارا اور اس میں کوئی کسر باقی نہ چھوڑی۔(سورۃ کہف آیت۱)
تبارک الذی نزل الفرقان علیٰ عبدہ لیکون للعالمین نذیراً۔
بہت بابرکت ہے وہ اللہ تعالیٰ جس نے اپنے بندے پر فرقان اتارا تاکہ وہ تمام لوگوں کے لئے آگاہ کرنے والا بن جائے۔(سورۃ ا لفرقان آیت ۱)
10۔رسول صرف اللہ کے حکم سے بولتے ہیں
و النجم اذا ھویٰ ما ضل صاحبکم وما غویٰ وما ینطق عن الھویٰ ان ھو الا وحی یوحیٰ۔
قسم ہے ستارے کی جب وہ گرے کہ تمہارے ساتھی نے نہ راہ گم کی ہے اور نہ ٹیڑھی راہ پرہے اور نہ وہ اپنی خواہش سے کوئی بات کہتے ہیں ۔وہ تو صرف وحی ہے جو اتاری جاتی ہے ۔(سورۃ النجم آیت ۱تا۴)
11۔رسالت سے پہلے آپ کو کتاب اور ایمان کا علم نہیں تھا
وکذالک اوحینا الیک روحاً من أمرنا ما کنت تدری ماالکتاب ولا الایمان و لکن جعلنا نوراً نھدی بہ من نشاء من عبادنا وانک لتھدی الیٰ صراط مستقیم۔
اور اسی طرح ہم نے آپ کی طرف اپنے حکم سے روح کو اتارا ہے ،آپ اس سے پہلے یہ بھی نہیں جانتے تھے کہ کتاب اور ایمان کیا چیز ہے لیکن ہم نے اسے نور بنایا ،اس کے ذریعے سے اپنے بندوں میں جس کو چاہتے ہیں ہدایت دیتے ہیں بیشک آپ راہ راست کی رہنمائی کر رہے ہیں ۔(سورۃ الشوریٰ آیت ۵۲)
12۔کسی کو ہدایت دینا آپ کے اختیار میں نہیں
انک لا تھدی من أحببت ولکن اللہ یھدی من یشاء وھو أعلم بالمھتدین ۔
آپ جسے چاہیں ہدایت نہیں کر سکتے بلکہ اللہ تعالیٰ ہدایت کرتا ہے ۔ہدایت والوں سے وہی خوب آگاہ ہے ۔(سورۃ القصص آیت ۵۶)
13۔حلال اور حرام رسول کے اختیار میں نہیں
یا ایھا النبی لم تحرم ما أحل اللہ لک تبتغی مرضات أزواجک واللہ غفور رحیم۔
اے نبی! جس چیز کو اللہ نے آپ کے لئے حلال کر دیا ہے اسے آپ کیوں حرام کرتے ہیں ؟ (کیا) آپ اپنی بیویوں کی رضامندی حاصل کرنا چاہتے ہیں اور اللہ بخشنے والا اور رحم کرنے والا ہے ۔ (سورۃ التحریم آیت ۱)
14۔رسول صادق اپنی طرف سے کوئی چیز گھڑ کر اللہ کی طرف منسوب نہیں کر سکتے
واذا تتلی علیہم آیاتنا بینات قال الذین لا یرجون لقاء نا ائت بقرآن غیر ھذا او بدّلہ قل ما یکون لی ان ابدّلہ من تلقاء نفسی ان اتبع الا ما یوحی الیّ انی اخاف ان عصیت ربّی عذاب یوم عظیم قل لو شاء اللہ ما تلوتہ علیکم ولا ادراکم بہ ،فقد لبثت فیکم عمرا من قبلہ افلا تعقلون ،فمن اظلم ممن افتری علی اللہ کذبا او کذب بآیاتہ انہ لا یفلح المجرمون۔
اور جب ان کے سامنے ہماری آیتیں پڑھی جاتیں ہیں جو بالکل صاف صاف ہیں تو یہ لوگ جن کوہمارے پاس آنے کی امید نہیں ہے یوں کہتے ہیں کہ اس کے سوا کوئی دوسرا قرآن لے آؤ،یا اس میں کچھ ترمیم کر دو آپ یوں کہہ دیجیے کہ مجھے یہ حق نہیں ہے کہ میں اپنی طرف سے اس میں ترمیم کردوں ،بس میں تو اس کی پیروی کروں گا جو میرے پاس وحی کے ذریعہ پہنچا ہے اگر میں اپنے رب کی نافرمانی کروں تو میں ایک بڑے دن کے عذاب کا اندیشہ رکھتا ہوں۔آپ یوں کہہ دیجیے کہ اگر اللہ کوچاہتا تو نہ میں تم کووہ پڑھ کر سناتا اور نہ اللہ تعالیٰ تم کو اس کی اطلاع فرماتا،کیونکہ میں اس سے پہلے تو ایک بڑے حصۂ عمر تک تم میں رہ چکا ہوں۔پھر کیا تم عقل نہیں رکھتے ،سو اس شخص سے زیادہ کون ظالم ہوگا جو اللہ پر جھوٹ باندھے یا س کی آیتوں کو جھوٹا بتلائے ، یقینا ایسے مجرموں کو اصلاً فلاح نہ ہوگی ۔(سورۃ یونس آیت ۱۵تا ۱۷)
ولو تقول علینا بعض الاقاویل لاخذنا منہ بالیمین ثم لقطعنا منہ الوتین فما منکم من احد عنہ حاجزین۔
اور اگریہ ہم پر کوئی بات بنا لیتا تو البتہ ہم اس کا داہنا ہاتھ پکڑ لیتے ،پھر اس کی شہ رگ کاٹ دیتے پھر تم میںسے کوئی بھی ہمیں اس سے روکنے والا نہ ہوتا۔(سورۃ الحاقۃ،آیت۴۷۔۴۴)
قل انی اخاف ان عصیت ربی عذاب یوم عظیم۔
آپ کہہ دیجیے کہ میں اگر اپنے رب کا کہنا نہ مانوں تومیں ایک بڑے دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں۔(سورۃ الانعام،آیت۱۵)
15۔ہر رسول اپنی قوم کی زبان ہی میں کار رسالت انجام دیتے ہیں
وما ارسلناک من رسول الا بلسان قومہ لیبین لہم ،فیضل اللہ من یشاء و یہدی من یشاء ،وہو العزیز الحکیم۔
ہم نے ہر ہر نبی کو اس کی قومی زبان میں ہی بھیجا ہے تاکہ ان کے سامنے وضاحت سے بیان کر دے اب اللہ جسے چاہے گمراہ کر دے جسے چاہے راہ دکھا دے وہ غلبہ اور حکمت والا ہے۔(سورۃ ابراہیم،آیت۴)
16۔رسول کا کام صرف دعوت دینا ہے
وما ارسلنک علیہم وکیلاً۔
ہم نے آپ کو ان کا ذمہ دار ٹھہرا کر نہیں بھیجا۔(سورۃ بنی اسرائیل،آیت ۵۴)
وان ما نریینک بعض الذی نعدہم او نتوفینک فانما علیک البلاغ وعلینا الحساب۔
ان سے کیے ہوئے وعدوں میں سے کوئی اگر ہم آپ کو دکھا دیں یا آپ کو ہم فوت کر لیں تو آپ پر تو صرف پہنچا دینا ہے ،حساب تو ہمارے ہی ذمہ ہے۔(سورۃ الرعد،آیت۴۰)
واطیعوا اللہ واطیعوا الرسول فان تولیتم فانما علیٰ رسولنا البلاغ المبین۔
(لوگو)اللہ کا کہنا مانو اور رسول کا کہنا مانو ۔پس اگر تم اعراض کرو تو ہمارے رسول کے ذمے صرف صاف صاف پہنچا دینا ہے ۔(سورۃ التغابن،آیت۱۲)
وما علینا الا البلاغ المبین۔
اور ہمارے ذمہ تو صرف واضح طور پر پہنچا دینا ہے ۔(سورۃ یٰسین،آیت ۱۷)
17۔اللہ کے رسول اخلاق کے بلند ترین مرتبہ پر فائز ہیں
وانک لعلی خلق عظیم۔
اور بے شک آپ بہت بڑے (عمدہ)اخلاق پر ہیں۔(سورۃ القلم،آیت۴)
18۔اللہ کے رسول بیوی بچوں والے تھے
ولقد ارسلنا رسلاً من قبلک و جعلنا لھم ازواجاً و ذریۃ وما کان لرسول ان یاتی بآیۃ الا باذن اللہ لکل اجل کتاب۔
ہم آپ سے پہلے بھی بہت سے رسول بھیج چکے ہیں اور ہم نے ان کو بیوی بچوں والا بنا یا تھا کسی رسول سے نہیں ہو سکتا کہ کوئی نشانی بغیر اللہ کی اجازت کے لے آئے ہر مقررہ وعدے کی ایک لکھت ہے ۔(سورۃ الرعد،آیت۳۸)
19۔اللہ اور اس کے فرشتے رسول پر درود بھیجتے ہیں ایمان والوں کو چاہیے کہ وہ بھی آپؐ پر درود و سالم بھیجیں
ان اللہ و ملائکتہ یصلون علی النبی یا ایھا الذین آمنوا صلوا علیہ و سلموا تسلیماً۔
اللہ تعالیٰ اور اس کے فرشتے اس نبی پر رحمت بھیجتے ہیں ،ائے ایمان والو!تم (بھی)ان پر درود بھیجو اور خوب سلام (بھی)بھیجتے رہا کرو۔(سورۃ الاحزاب،آیت۵۶)

You may also like

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *