نعت شریف

انہیں سراجِ مُنیر کہیے، یا کہیے مینار روشنی کا
یہ ذکرِ نور الھدی ہے اس میں، ہےلفظ بیکار تیرگی کا

یہ خود پہ اِترائے اے حلیمہ، چلا نہ جائے گا اس سے دھیما
سوار ہیں سرورِ دو عالمؐ، مزاج مت پوچھ اونٹنی کا

تپے جو ایماں وفا کی لَو میں، دکھائی دے راہ اس کی ضَو میں
چلاہوں عشقِ نبیؐ کی رَو میں، یہ تو رستہ ہے راستی کا

بلند شجرہ نہ خانوادہ، عمل سے رتبہ ہے کم زیادہ
امیرلشکر غلام زادہ، یہ فیصلہ ہے میرے نبیؐ کا

جنہیں تھی فہم و ذکاپہ نازش، بہ زعمِ خود تھے جو اہلِ دانش
ہیں دم بخود سب کہ ایک اُمیـ، پیام دیتا ہے آگہی کا

اگر ہو شہر رسولؐ جانا، تو اس طرح خود کو بھول جانا
خلشؔ وہاں دل میں بھول کربھی، خیال آئے نہ واپسی کا

You may also like

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *