January 2014

اِنَّ ھٰذِہٖ اُمَّتُکُمْ اُمَّۃً وَّاحِدَۃ۔ (القرآن)

امت مسلمہ کے قیام کی دعاحضرت ابراہیم خلیل اللہ اور حضرت اسمٰعیل ذبیح اللہ نے اس وقت کی تھی جب وہ خانہ کعبہ کی تعمیر کر رہے تھے ۔ ’’رَبَّنَا وَاجْعَلنَا مُسْلِمَیْنِ لَک وَ مِنْ ذُرِّیَتِنَا اُمَّۃً مُسلِمَۃً لَّک‘‘ اے ہمارے پروردگار ہم دونوں باپ بیٹوں کو اپنا سچا فرمانبردار بنا اور ہماری اولاد میں سے ایک ایسی امت پیدا فرما جوتیری فرمانبردار ہو اور تیرے دین کی علمبردارہو۔ امت کا لفظ عربی زبان کے لفظ ’’ ام‘‘ سے نکلا ہے ، ’’ ام‘‘ کے لفظی معنیٰ عربی زبان میں ماں کے بھی ہیں ، اور کسی چیز کی اصل […]

Read More

اتحادِ ملّت کی پانچ بنیادیں

جس انتشار اور صورتِ حال سے ہم دوچار ہیں] اس کا اگر تجزیہ کیا جائے تو صاف معلوم ہوجاتا ہے کہ اس کی اصل وجہ اتفاق کی بنیادیں تلاش کرنے میں ہماری ناکامی ہے۔ ہمیں اپنی مرضی سے اپنی زندگی کی تعمیر کرنے کا اختیار حاصل ہوئے [برسوں] گزر چکے ہیں، مگر جہاں ہم پہلے روز کھڑے تھے وہیں آج بھی کھڑے ہیں۔ وہ چیز کیا ہے؟ اس کے سوا اور کچھ نہیں کہ ہمارے ہاں [زمانۂ دراز] سے اختلافات کی فصلِ بہار آئی ہوئی ہے۔ فکرونظر کے اختلافات، اغراض اور خواہشات کے اختلافات، گروہوں اور ٹولیوں کے اختلافات [مسلکوں […]

Read More

اختلاف امت اور ملی اتحاد کی سبیل

ملت اسلامیہ کی موجودہ صورت حال قرآن وسنت میں اتحاد و اتفاق کی زبردست تلقین اور اخوت اسلامی اور بھائی چارہ کی عملی مثالوں کے باوجود آج پورا عالم اور ہندوستانی مسلمان اپنے فرض سے غافل دشمنوں کے نرغے میں، مسلک و برادری اور فرقوں میں کٹے پھٹے، باہم سرپیکار ہیں۔ ہندوستانی مسلمانوں کے درمیان تین بڑے دائروں میں اختلاف و انتشار پایا جاتا ہے: ۱۔مسلکی اختلافات ۲۔برادری کے اختلافات ۳۔جماعتی اختلافات مسلکی اختلافات مسلکی لحاظ سے بھارت کی پوری آبادی شیعہ اور سنی دوخانوں میں بٹی ہوئی ہے اور پھر یہ دونوں خانے بھی مختلف ذیلی خانوں میں منقسم […]

Read More