سنگھ پریوار کو امریکہ سے خطیر رقومات کی امداد کا سنسنی خیز انکشاف!

نئی دہلی، ۶ جولائی (صحافت بیورو) ساؤتھ ایشیا سٹیزن ویب (ایس اے سی ڈبلیو) نے سنگھ پر یوار کو امریکہ سے خطیر رقومات کی امداد کا سنسنی خیز انکشاف کیا ہے، جس میں بتایا گیا ہے کہ سنگھ پریوار سے منسلک امریکہ کے سماجی خدماتی اداروں کے متعلق عوامی سطح پر دستیاب 2001سے 2004تک کس طرح امداد حاصل کی گئی ہے، رپورٹ ٹیکس ادائیگی دستاویزات اور اخباری رپورٹس وغیرہ پر مشتمل ہے، جس میں امریکہ میں ہندو قومی اداروں کی سرگرمیوں اور ان کی پالیسی کے مکمل تجزیہ کیا گیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق گز شتہ تین دہائیوں سے ہندوستان کو زعفرانی رنگ میں رنگنے کی مہم زبردست پیمانے پر جاری ہے، جنوبی ایشیا اور غیر مقیم ہندوستانی (این آر آئی) طبقات میں سیاسی اور سماجی سطح پر ہندو قومیت کی پرورش کاکام بہت ہی منظم طریقہ پر انجام دیا جا رہا ہے۔ سنگھ پریوار کی اہم تنظیمیں آر ایس ایس ، وشو ہندو پریشد ، بجرنگ دل اور بی جے پی میں کل 10لاکھ سے زائد کارکنان ہیں ۔ ہندوستانی اور بین الاقوامی عدالتی کمیٹیاں، فیکٹ فائڈنگ کمیٹیاں، بین الاقوامی حقوق انسانی کی تنظیمیں اور حکومت امریکہ کے مختلف محکمہ جات کی طرف سے کی گئی مطالعاتی رپورٹ اس بات کی تصدیق کرتی ہیں کہ جیسے جیسے ہندو قومیت میں اضافہ ہو رہا ہے ویسے ویسے مسلمانوں، عیسائیوں اور دیگر اقلیتوں ، سنگھ پریوار مخالفین کے خلاف تفریق و تعصب ،بائیکاٹ اور جنسی ظلم و ستم میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ ادھر گزشتہ کچھ دہائیوں سے سنگھ پریوار امریکہ سے منسلک اپنے نسبتی اداروں سے سماجی اور معاشی طور پر تعاون لیتا رہا ہے، یہ تمام ادارے امریکہ میں اپنے آپ کو غیر نفع بخش ادارے بتا کر ٹیکس سے رعایت پاتے ہیں۔ ہندوسونگ سیوک سنگھ (ایچ ایس ایس) ، وشو ہندو پریشد آف امریکہ (وی ایچ پی اے) ، سیوا انٹر نیشنل یو ایس اے، ایکل ودیالیہ فاؤنڈیشن امریکہ میں متحرک سنگھ پریوار کے نسبتی ادارے ہیں۔ آورسیز فرینڈس آف بی جے پی یو ایس اے (اویف سی) نام ادارہ کو ٹیکس سے رعایت نہیں ہے لیکن وہ کافی سرگرم اور متحرک ہے۔ امریکہ میں سرگرم پریوار کے معاون ادارے ہندو سونگ سیوک سنگھ اور وشو ہندو پریشد آف امریکہ حالیہ برسوں میں آر ایس ایس کے نظریات کو پھیلانے کے لئے وقتاً فوقتاً نوجوانوں اور خاندان کی سطح پر پروگرام کا انعقاد کرتے ہیں۔ ہندوسونگ سیوک سنگھ نے 2014میں اعلان کیا تھا کہ اس کی امریکہ میں 140برانچیں ہی، یہ اعلان انہوں نے اپنی تصدیق شدہ ویب سائٹ پر 2014میں شائع کیا تھا۔ ہندوسونگ سیوک سنگھ اور وی ایچ پی آف امریکہ ان دونوں اداروں نے 2002سے 2012کے دوران 25لاکھ ڈالر سے بھی زیادہ روپئے نوجوانوں اور خاندانی منصوبوں کے لئے خرچ کئے تھے ۔ اس طرح کے پروگراموں میں زیادہ تر سنگھ پریوار لیڈروں اور برہمن واد کی اہمیت دینے والے اور تاریخی و تہذیبی افکار پر مشتمل ادب کا استعمال کیا جاتا ہے لیکن سماجی سطح پر پسماندہ اور غیر ہندو طبقات نے ہندوستانی تہذیب کے لئے جو قربانیاں دی ہیں اس کو نظر انداز کیا جاتا ہے۔ امریکہ میں سر گرم سنگھ پریوار کے معاون ادارے ہندو اسٹوڈنٹس کونسل کی برانچیں امریکہ اور کینڈا کی 78یونیورسٹی اور کالج کیمپس میں متحرک ہیں۔ سنگھ پریوار کے پانچ معاون ادارے (بھارت ترقی اور کاری فنڈ، ایکل ودیالیہ فاؤنڈیشن آف امریکہ ، پرم شکتی پیٹھ،شیوا انٹر نیشنل اور وشو ہندو پریشد آف امریکہ )اپنے پروگراموں کے لئے 2001سے 2012تک تقریباً 5.50کروڑ ڈالر فنڈ جمع کر چکے ہیں لیکن قابل غور بات یہ ہے کہ جمع شدہ رقم کا زیادہ تر حصہ ہندوستان کے سنگھ پریوار اداروں کو بھیجا گیا تھا، جس کی جانچ ناگزیر بتائی جاتی ہے۔

You may also like

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *