اسرائیل کا حماس کی حیران کُن دفاعی صلاحیت کا اعتراف

غزہ پر حالیہ اسرائیلی جارحیت کے تناظر میں اسرائیل کے دفاعی؛سیاسی؛سماجی ابلاغی حلقوں میں جاری بحث میں اسرائیل کے تمام اہم طبقات اور ریاستی ادارے غزہ کی جنگ میں اسرائیل کی ناکامی اور مزاحمت کاروں کی غیر معمولی اور ناقابل یقین صلاحیت کا کھل کر اعتراف کرنے لگے ہیں۔ اسرائیلی محکمہ دفاع کے ہیڈ کواٹر میں ہونے والی نیوز کانفرنس میں اعلیٰ اسرائیلی فوجی عہدیدار نے رپورٹ میں بتایا کہ ’’غزہ کی پٹی میں اسرائیلی فوج کو جس نوعیت کی مشکلات کا سامنا کرنا پڑا وہ ناقابل یقین ہیں ۔ اسرائیلی فوج کی انجینئرنگ کور نے غزہ کی پٹی میں حماس کے راکٹ لانچنگ کے اڈوں؛ خفیہ زیر زمین سرنگوں اور جنگ میں مارے جانے والے شہریوں کے بارے میں اہم انکشاف کئے ہیں۔ جنرل نے بتایا کہ حماس نے پہلی بار ایسی خطرناک نوعیت کے راکٹ استعمال کئے ہیں جنکی ماضی میں کوئی نظیر نہیں
ملتی۔ نیز فوج ان خفیہ اڈوں کے بارے میں لاعلم تھی۔ عہدیدار نے حماس کی سرنگوں کے ذریعہ حملہ وغیرہ جیسے حربوں کے کافی مؤثر ہونے کا اشارہ کیا۔ (حالاتِ وطن 15/09/2014)اسرائیل کے وزیر دفاع موشے بعلون نے کہا ہے کہ جولائی اور اگست کے دوران غزہ کی پٹی میں فلسطینی مزاحمت کے خلاف جاری رہنے والی کارروائی میں فوج کی ’’فتح و کامرانی والی ساکھ‘‘ کو بری طرح نقصان پہونچا ہے۔ اس کا کہنا ہے کہ 2008ئ؁ 2012ئ؁ میں معرکوں میں فوج کی عزت بچ گئی تھی مگر اس بار فوج کی اس ساکھ کو غیر معمولی نقصان پہونچا ہے۔ (حالاتِ وطن 16/10/14)

You may also like

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *