تصریحات

بابری مسجد کی شہادت کا المیہ! لہو پکارے گا آستیں کا

۶؍دسمبر ۱۹۹۲ء؁ کو تاریخی بابری مسجد ظلم و جبر کے ذریعہ شہید کر دی گئی، جس کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جاسکتا۔ یہ سب کچھ قانونی طور پر ہندو جارحیت کے نام پر ہوا۔ یہ لڑائی ہندو جارحیت کے نام لیوا مقامی عدالتوں سے لیکر پریوی کونسل تک بہت پہلے ہار چکے تھے اور بابری مسجد پر دست درازی کا کوئی جواز نہیں تھا۔ یہ بات تاریخی سطح پر بھی تسلیم شدہ تھی کہ بابری مسجد صدیوں پہلے شہنشاہ بابر کے سپہ سالار میر باقی کے ذریعہ تعمیر کی گئی تھی اور اس میں مسلمان نماز(باجماعت) ادا کرتے چلے آرہے […]

Read More

احتساب فکرو عمل لازم ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ہم عرصۂ محشر میں ہیں (۲)

جس طرح انسانی طبعی زندگی کی کچھ خاص علامات ہیں مثلاً جب دل کی دھڑکن رُک جاتی ہے، جب آنکھوں کی روشنی رخصت ہو جاتی ہے، جب نبضیں ڈوب جاتی ہیں ،جب خون کی گردش تھم جاتی ہے تو سمجھا جاتا ہے کہ انسان کا جسم اب زندگی کی دولت سے محروم ہو گیا ہے۔ اسی طرح حیات اجتماعی یا قوموں کے زندہ رہنے کی بھی کچھ نشانیاں ہیں۔ جنہیں اہل علم و بصیرت اور ارباب عقل و دانش نے اپنے اپنے انداز میں بیان کیا ہے۔ جب کوئی قوم یا ملت ان نشانیوں سے محروم ہو جاتی ہے یا […]

Read More