بابری مسجد کی شہادت کا المیہ! لہو پکارے گا آستیں کا
۶؍دسمبر ۱۹۹۲ء کو تاریخی بابری مسجد ظلم و جبر کے ذریعہ شہید کر دی گئی، جس کا کوئی جواز پیش نہیں کیا جاسکتا۔ یہ سب کچھ قانونی طور پر ہندو جارحیت کے نام پر ہوا۔ یہ لڑائی ہندو جارحیت کے نام لیوا مقامی عدالتوں سے لیکر پریوی کونسل تک بہت پہلے ہار چکے تھے اور بابری مسجد پر دست درازی کا کوئی جواز نہیں تھا۔ یہ بات تاریخی سطح پر بھی تسلیم شدہ تھی کہ بابری مسجد صدیوں پہلے شہنشاہ بابر کے سپہ سالار میر باقی کے ذریعہ تعمیر کی گئی تھی اور اس میں مسلمان نماز(باجماعت) ادا کرتے چلے آرہے […]