طالبان، امریکہ مذاکرات
شہری زلمے خلیل زاد کو افغان امور کے لیے اپنا نمائندۂ خصوصی مقرر کیا ہے۔ زلمے خلیل زاد اس سے قبل بھی افغانستان کے لیے امریکی حکومت کے خصوصی ایلچی رہ چکے ہیں۔ زلمے خلیل زاد کی سربراہی میں سات رکنی امریکی وفد نے طالبان کے نمائندوں سے عمومی اور غیر رسمی مذاکرات کیے ہیں۔ یہ مذاکرات قطر کے دارالحکومت دوحہ میں ہوئے ہیں جہاں طالبان کا سیاسی دفتر قائم ہے۔ اب تک امریکی حکومت کا مؤقف یہ تھا کہ طالبان کابل حکومت سے مذاکرات کریں، جبکہ طالبان افغانستان میں جنگ کے خاتمے کے لیے کٹھ پتلی حکومت سے مذاکرات کے بجائے براہِ راست مذاکرات کی بات کررہے تھے اور اسی مقصد کے لیے سفارت کاری کے میدان میں کام کرنے کے لیے قطر میں طالبان کا سیاسی دفتر قائم کیا گیا تھا۔
نصرتِ الٰہی کا انتظار
اور (اے مسلمانو! جہاں تک تم سے ہو سکے) ان کے مقابلے کے لئے تیار رہو جو کچھ ساز و سامان مہیا کر سکو قوت سے اور پلے ہوئے گھوڑوں سے جمع کرو کہ اس سے اللہ کے دشمنوں پر اور اپنے دشمنوں پر تمہاری دھاک بیٹھے اور ان کے سوا دوسروں پر بھی جن کو تم نہیں جانتے اللہ ان کو جانتا ہے اور خدا کی راہ میں جو کچھ بھی خرچ کروگے وہ تم کو پورا پورا ملے گا اور تمہارا حق نہ رہ جائے گا۔(الانفال: ۶۰)
این پی آر کا بائیکاٹ کیسے کریں
NRCنیشنل رجسٹر آف سٹیزن 1985میں مرکزی حکومت و آسام کی ریاستی حکومت کے درمیان معاہدہ کا نتیجہ ہے۔ اس معاہدہ کے تحت آسام میں بنگلہ دیش سے آئے ہوئے بنگالی زبان بولنے والوں کی شناخت کرنا اور انہیں ملک سے باہر کرنا یا ڈٹینشن کیمپ میں رکھنا پایا تھا۔ گذشتہ دنوں ریاستی انتخابات میں بنگالی زبان بولنے والے ہندوؤں نے بی جے پی کو منتخب کیا۔ آسام میں NRCسے 19/ لاکھ لوگ باہر کر دیے گئے جن میں سے 14/لاکھ غیر مسلم بنگالی زبان بولنے والے ہیں جنہوں نے بی جے پی کی حکومت میں یوگدان دیا ہے۔ 14/لاکھ غیر مسلموں کے دباؤ کا نتیجہ شہریت ترمیمی ایکٹ CAAہے جس میں انہیں یقین دلایا گیا ہے کہ انہیں شہریت دے دی جائے گی۔ لیکن 5/لاکھ مسلمانوں کے بارے میں فیصلہ شاید ڈٹینشن کیمپ ہی ہو۔ نیشنل پاپولیشن رجسٹر NPRدراصل 2003میں بنایا گیا قانون ہے جو 2004میں نافذ ہونا تھا لیکن بی جے پی کی حکومت گرنے کی وجہ سے اس میں پیش رفت نہ ہو سکی۔ اب جب کہ بی جے پی اقتدار میںا ٓگئی ہے NRC, NPRاور CAAکے مثلث کو سمجھنے کی ضرورت ہے۔
یہ پورب یہ پچھم چکوروں کی دنیا
جب سخت ہندوتو اور نرم ہندتو دونوں کی منزل مقصود ایک ہوجائے تو پھرمسلمانوں کے ایمان ویقین تعلیم و اقتصاد کے استحکام کا چیلنج بہت بڑھ جاتا ہے ، کچھ کوششیں ضرور ہوئی ہیں لیکن وہ کافی نہیں ہماری ملی قیادت کو اب جنگی خطوط پر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔
معراج کا پیغام2020ء کی عالمی امت مسلمہ کے نام
قرآن پاک میں جب یہ اصول بتایا گیا کہ رسولؐ کی زندگی میں تمہارے لئے نمونہ ہے (الاحزاب) تو امت مسلمہ پر لازم ہے کہ وہ ہر دور میں رسولؐ کی زندگی سے رہنمائی حاصل کرے اور جانے کہ شدائد، آزمائش، اذیت اور بربریت کے ماحول میں آپ کا کیا رویہ تھا؟ آپ کے اوپر حالات کا وقتی اور مستقل کیا اثر ہوتا تھا، آپ حالات سے کیسے مقابلہ کرتے تھے؛ آپ کے وفادار صحابہؓ کا رویہ اور کردار کیا ہوتا تھا؟ کیا ان کا رویہ جزع و فزع کا ہوتا تھا؛ مرثیہ یا گالی گلوچ کا ہوتا تھا؟ بے صبری اور جلدبازی کا ہوتا تھا؛ اصولوں پر مصالحت یا مداہنت کا ہوتا تھا؟
افغانستان : سُپر پاورس کا قبرستان
طالبان نے انجام سے بے نیاز ہوکر اپنا جہاد جاری رکھا ۔ اقوام متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق 2018 میں افغانستان کے اندر 1443 عسکری جھڑپیں ہوئیں جن میں جملہ 7379 افراد ہلاک اور ساڑھے چھ ہزار افراد زخمی ہوئے۔ 83 فیصد ہلاکتیں طالبان کے حملوں سے ہوئیں۔ اس رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ طالبان کے حملوں میں ہونے والے جانی نقصان میں سن 2013 سے 2018 تک کے کسی بھی سال کے مقابلے میں مذکورہ برس 21 فیصد جب کہ افغان سکیورٹی فورسز اور امریکی فوج کی کارروائیاں کے نتیجے میں ہلاک اور زخمی ہونے والوں کی تعداد 18 فیصد بڑھی ہے۔ اس کا مطلب ہے دونوں جانب کی شدت میں اضافہ ہوا ۔ ممکن ہے کہ اس سے امن مذاکرات کی اہمیت ڈونلڈ ٹرمپ کی سمجھ میں آگئی ہوگی اور دوبارہ بات چیت کا آغاز ہوا ہوگا۔
شمال مشرقی دہلی کے فساد زدہ علاقہ کا دورہ
سات افراد پر مشتمل ایک ٹیم نے شمال مشرقی دہلی کے فساد زدہ علاقہ کا ۳؍مارچ ۲۰۲۰ء کو دورہ کیا جس میں پی ۔ایم۔اے۔ سلام، محمد ساجد صحرائی، ڈاکٹر انیس، عرفان احمد، صادق فضل اور تملناڈو سے دو احباب زین العابدین اور عتیق احمد شریک تھے۔
سرگرم عدلیہ فسادات میں تلف ہونے والی زندگیوں کو بچا سکتی تھی
عدالت عظمیٰ کے سابق جج نے دہلی فسادات کے سیاق میں عدلیہ کے کردار پر ایک طالب علم کے سوال کے جواب میں فرمایا کہ انہوں نے اس ہفتہ کے آغاز میں فساد متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا اور محسوس کیا کہ ایسے سنگین حالات میں عدلیہ کو فوری کاروائی کرنی چاہیے۔ انہوں نے مزید فرمایا کہ اگر ایسا کیا جاتا تو شاید زندگیوں کو بچایا جاسکتا تھا۔
مسلمان کی قومیت
جو کسی جاہلی عصبیت کی طرف دعوت دیتا ہے وہ ہم میں سے نہیں۔ جو عصبیت کئے لیے جنگ کرتا ہے وہ ہم میں سے نہیں۔ جو عصبیت پر مرتا ہے وہ ہم میں سے نہیں۔
- Pin-up Casino Proloq Azərbaycanda Formal Sayt
- Pin Up Online Casino Azerbaycan ️ Onlayn Kazino Pinup Rəsmi Saytı
- Formal Veb Saytı Bağlayın️ Gur Ödənişlər, Adi Bonuslar, ümumən Bunlar Sizi Pin Up Casinoda Gözləyir
- Azərbaycanda Mərc Oyunları Şirkəti Görüş Və Rəylər
- Sizzling Hot Deluxe Verbunden, Ihr Novoline