سیرۃ النبیﷺ

ارشادِ نبویﷺ

حضرت ثوبانؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا : عنقریب دیگر اقوام تمہارے اوپر ٹوٹ پڑیں گی جس طرح کھانے والے دسترخوان کی طرف ٹوٹ پڑتے ہیں۔ کسی صحابیؓ نے آپؐ سے پوچھا کیا ہم اس وقت تعداد میں کم ہوں گے ۔ آپؐ نے فرمایا: بلکہ اس وقت تم تعداد میں زیادہ ہونگے لیکن تم خس و خاشاک کی طرح بے وقعت ہوںگے۔ اللہ تعالیٰ تمہاری ہیبت اور رعب تمہارے دشمن کے دلوں سے نکال دے گا اور تمہارے دلوں میں وہن پیدا کردے گا۔ کسی نے دریافت کیا وہن کیا ہے ؟ آپؐ نے فرمایا : دنیا کی محبت اور موت کا ڈر۔

Read More

معراج کا پیغام2020ء کی عالمی امت مسلمہ کے نام

قرآن پاک میں جب یہ اصول بتایا گیا کہ رسولؐ کی زندگی میں تمہارے لئے نمونہ ہے (الاحزاب) تو امت مسلمہ پر لازم ہے کہ وہ ہر دور میں رسولؐ کی زندگی سے رہنمائی حاصل کرے اور جانے کہ شدائد، آزمائش، اذیت اور بربریت کے ماحول میں آپ کا کیا رویہ تھا؟ آپ کے اوپر حالات کا وقتی اور مستقل کیا اثر ہوتا تھا، آپ حالات سے کیسے مقابلہ کرتے تھے؛ آپ کے وفادار صحابہؓ کا رویہ اور کردار کیا ہوتا تھا؟ کیا ان کا رویہ جزع و فزع کا ہوتا تھا؛ مرثیہ یا گالی گلوچ کا ہوتا تھا؟ بے صبری اور جلدبازی کا ہوتا تھا؛ اصولوں پر مصالحت یا مداہنت کا ہوتا تھا؟

Read More

روزہ اور تعمیر سیرت

تقویٰ کا عام تصور یہی پایا جا تا ہے کہ وہ شخص متقی ہے وہ عبادات میں کثرت کرتا ہو اور معاشرتی تعلقات سے اپنے آپ کو کاٹ کر صرف اللہ کی یاد میں کسی مسجد کے گوشے میں بیٹھ گیا ہو یا نماز کے بعد دیر تک اذکار میں مصروف رہتا ہو۔ جبکہ احادیث سے یہ پیغام ملتا ہے کہ جس شخص نے روزہ رکھا اور فحش گوئی یا بری بات زبان سے کہنے سے نہ بچا، جس نے روزہ رکھا اور معاملات درست نہ کئے گویا کہ اس کا روزہ رکھنا یا نہ رکھنا برابر ہے۔

Read More

روزہ

روزے کی ایک دوسری خصوصیت بھی ہے، اور وہ یہ ہے کہ یہ ایک لمبی مدّت تک شریعت کے احکام کی لگاتاراطاعت کراتا ہے۔ نماز کی مدّت ایک وقت میں چند منٹ سے زیادہ نہیں ہوتی۔ زکوٰۃ ادا کرنے کا وقت سال بھر میں صرف ایک وقت آتا ہے۔ حج میں البتہ لمبی مدّت صرف ہوتی ہے مگر اس کا موقع عمر بھر میں ایک دفعہ آتا ہے اور وہ بھی سب کے لیے نہیں۔ ان سب کے برخلاف روزہ ہر سال پورے ایک مہینے تک شب وروز شریعت محمدیؐ کی اتباع کی مشق کراتا ہے۔ صبح سحری کے لیے اٹھو، ٹھیک فلاں وقت پر کھانا پینا سب بند کردو۔ دن بھر فلاں فلاں کام کر سکتے ہو اور فلاں فلاں کام نہیں کر سکتے۔ شام کو ٹھیک فلاں وقت پر افطار کرو۔ پھر کھانا کھا کر آرام کر لو، پھر تراویح کے لیے دوڑو۔ اس طرح ہر سال کامل مہینہ بھر صبح سے شام تک اور شام سے صبح تک مسلمان کو مسلسل فوجی سپاہیوں کی طرح پورے قائدے اور ضابطے میں باندھ کر رکھا جا تا ہے

Read More

میدان بدر ۔غلبہ اسلام کی اولین سرزمین

’’اے اللہ ! تو نے مجھ سے جو وعدہ کیا ہے اسے پورا فرما دے۔ اے اللہ! میں تجھ سے تیرے عہد اور تیرے وعدہ کا سوال کرتا ہوں ۔ اے اللہ ! اگر آج یہ گروہ ہلاک ہوگیا تو زمین پر تیری عبادت کرنے والا نہ رہے گا ۔ ‘‘ اللہ رب العالمین کے چہیتے بندے حضرت محمد مصطفی ﷺ کی یہ عاجزانہ دعا مالک الملک کے دربار میں ان عظیم ہستیوں کے حق میں تھی جن کو دنیا اصحاب بدرؓکے نام سے جانتی ہے اور اس وقت کی گئی تھی جب مٹھی بھر صحابہؓ نے بے سروسامانی کے […]

Read More