فلسطین

خطیب اقصیٰ کی وفات اور وارسو کانفرنس

غزہ کے مہاجر کیمپ ہی کی یہ یادیں بھی دل میں تازہ ہیں کہ ہمارے اساتذہ ہمیں تقاریر کی تربیت بھی دیا کرتے۔ کبھی یہ ہوتا کہ کسی چھوٹی کشتی میں سوار ہوکر ہم کھلے سمندر میں چلے جاتے۔ ہمارے اساتذہ ہمیں فی البدیہ تقریر کرنے کے لیے کوئی موضوع دیتے اور کہتے کہ یہ سمندر کی موجیں، موجیں نہیں آپ کے سامعین ہیں۔ آپ نے ان سے خطاب کرنا ہے۔ ہم تقریر کرتے اور ہمارے اساتذہ ساتھ ساتھ اپنا تبصرہ نوٹ کرتے جاتے۔ اس وقت کبھی خیال بھی نہیں آیا تھا کہ سمندر کی لہروں سے کیے جانے والے یہ خطاب بالآخر قبلۂ اوّل کے منبر پہ خطبات جمعہ کی بنیاد بنیں گے۔

Read More

ٓماضی کے دریچوں سے: فلسطین

ہمارا دشمن نیست و نابود ہوجائے گا آنے والی تین دہائیوں کے دوران ، انشاء اللہ                 لندن کے مجلہ ’’الوسط‘‘ نے ۱۸؍جنوری ۹۸ئ؁ کے شمارہ میں شیخ احمد یاسین کا ایک تفصیلی انٹرویو نشر کیا تھا جس کے بعض حصے درج ذیل ہیں۔ س۔           اہداف کے حصول اور منزل تک پہنچنے میں ابھی کتنی دیر لگے گی؟ ج۔            میں اس سلسلے میں پہلے ہی کہہ چکا ہوں اور ایک مدت متعین کردی ہے ان شاء اللہ آنے والی تین دہائیوں میں ہمارا دشمن ختم ہو جائے گا۔ یہ آخری حد ہے۔ س۔           آخر وہ کون سی بنیادیں ہیں جن […]

Read More