قائدین

یہ پورب یہ پچھم چکوروں کی دنیا

جب سخت ہندوتو اور نرم ہندتو دونوں کی منزل مقصود ایک ہوجائے تو پھرمسلمانوں کے ایمان ویقین تعلیم و اقتصاد کے استحکام کا چیلنج بہت بڑھ جاتا ہے ، کچھ کوششیں ضرور ہوئی ہیں لیکن وہ کافی نہیں ہماری ملی قیادت کو اب جنگی خطوط پر کام کرنے کی ضرورت ہے ۔

Read More

شمال مشرقی دہلی کے فساد زدہ علاقہ کا دورہ

سات افراد پر مشتمل ایک ٹیم نے شمال مشرقی دہلی کے فساد زدہ علاقہ کا ۳؍مارچ ۲۰۲۰ء کو دورہ کیا جس میں پی ۔ایم۔اے۔ سلام، محمد ساجد صحرائی، ڈاکٹر انیس، عرفان احمد، صادق فضل اور تملناڈو سے دو احباب زین العابدین اور عتیق احمد شریک تھے۔

Read More

جیسنڈا آڈرن۔۔امن کی سفیر

نیوزی لینڈ کی فرض شناس خاتون وزیر اعظم محترمہ جیسنڈاآڈرن نے واقعے کی اطلاع ملتے ہی پہلا کام یہ کیا کہ اسلامی لباس زیب تن کیا سر پر دوپٹہ بھی اوڑھااور موقعہء واردات پر پہونچ گئیں۔وہاں خواتین کو لپٹا لپٹا کر آنسو بھی بہائے اور انھیں دلاسہ بھی دیا۔یہاں انھوں نے جوکام کیا وہ عام بات تھی ۔خاص بات انھوں نے یہ کی کہ نیوزی لینڈ پارلیمنٹ کی سیشن کا آغاز تلاوت کلام پاک سے کروایا۔یہ وہ عمل ہے جس کے لئے انھیں دنیا کی کوئی طاقت مجبور نہ کر سکتی تھی۔

Read More

چین وعرب ہمارا ہندوستاں ہمارا

شاعر مشرق اقبال نے اپنے مصرعہ میں چین کے بعد عرب کا ذکر کیا ہے ،عرب دنیا میں اسلام اور مسلمانوں کا جو حال ہے وہ کسی سے پوشیدہ نہیں ، فلسطین اور مسجد اقصی یہودیوں کے قبضہ میں ہے ۱۹۴۸ میں اور پھر ۱۹۶۷ کی جنگ میں فلسطینیوں کواپنے گھربار سے محروم ہونا پڑا ان کی اولاد آج تک پناہ گزین ہے ان کو اپنے گھروں کو واپسی کی اجازت نہیں اب تک کئی ہزار فلسطینی ہلاک کئے جاچکے ہیں کئی ہزار جیلوں میں ہیں اور کئی ہزار زخمی ہیں امریکہ کی پوری سیاست قوم یہود کی مٹھی میں ہے ،

Read More

تعصب و نفرت کی راہ سے ’’وشو گرو‘‘ کی منزل ممکن نہیں

تاریخ کی گواہی جرمنی و اٹلی ، جاپان ، عراق ، لیبیا، پاکستان وغیرہ کے انجام سے ثابت کرتی ہے کہ صرف منفی ، انتشاری اور نفرت پر مبنی بنیادوں پر وقتی ابھار کے علاوہ مستقل تباہی ہی مقدر ہوتی ہے۔ ہٹلر اور مسولنی اور جاپان کے حکمرانوں ، صداموں اور قدافیوں نے وقتی ابھار کے علاوہ ملک اور دنیا کو کیا دیا؟ اور خود بھی برے انجام سے دوچار ہوئے۔

Read More

خطیب اقصیٰ کی وفات اور وارسو کانفرنس

غزہ کے مہاجر کیمپ ہی کی یہ یادیں بھی دل میں تازہ ہیں کہ ہمارے اساتذہ ہمیں تقاریر کی تربیت بھی دیا کرتے۔ کبھی یہ ہوتا کہ کسی چھوٹی کشتی میں سوار ہوکر ہم کھلے سمندر میں چلے جاتے۔ ہمارے اساتذہ ہمیں فی البدیہ تقریر کرنے کے لیے کوئی موضوع دیتے اور کہتے کہ یہ سمندر کی موجیں، موجیں نہیں آپ کے سامعین ہیں۔ آپ نے ان سے خطاب کرنا ہے۔ ہم تقریر کرتے اور ہمارے اساتذہ ساتھ ساتھ اپنا تبصرہ نوٹ کرتے جاتے۔ اس وقت کبھی خیال بھی نہیں آیا تھا کہ سمندر کی لہروں سے کیے جانے والے یہ خطاب بالآخر قبلۂ اوّل کے منبر پہ خطبات جمعہ کی بنیاد بنیں گے۔

Read More

علماء اور قائدین حق گو بنیں

اسلام نے انسان کو جو نعمتیں عطا کی ہیں ان میں ایک اہم نعمت آزادی ہے۔ اسلام کی ابتدائی تاریخ میں اس نعمت کی حفاظت کی گئی تھی۔ خلفائے راشدین کے زمانہ میں ایک عام آدمی کو بھی حاکم اور خلیفہ پر تنقید کا حق حاصل تھا۔

Read More