رمضان المبارک کا شایانِ شان استقبال کریں!

برادر عالی قدر! السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
اللہ کرے آپ مع اہل وعیال عافیت سے ہوں۔
رب ذوالجلال و الاکرام کا بے پایاں احسان ہے کہ ہم ماہ شعبان سے بہرہ ور ہورہے ہیںاور عنقریب اس ماہ مبارک سے شرف یاب ہوں گے جس کے لیے پیارے نبی ﷺ دعا فرماتے تھے کہ اللہ تعالیٰ ہمیں ماہ رمضان کی برکتوں سے ہم کنار فرمادیجئے۔۔۔یوں تو ہم ہروقت اللہ تعالیٰ کی زبردست نگرانی اور ریکارڈنگ میں ہیں اور ہمارے حق میں یا ہمارے خلاف گویا ہمہ دم گواہیوں اور شہادتوں کا ذخیرہ کیا جارہاہے البتہ اس نظام کے خدوخال سے ہم پورے طور پر واقف نہیں ہیں۔بہرحال یہ تو اللہ تعالی کی بندہ پروری ہے اور پیارے نبی ﷺ کی انسانیت نوازی کہ انہوں نے ہم پر خود ہمارے ماں باپ سے بھی کہیں زیادہ محبتیں اور شفقتیں نچھاور کرتے ہوئے کچھ حقیقتیں سمجھادی ہیں جن میں ایک یہ بھی ہے کہ تمام مہینوں میں صرف رمضان المبارک کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ وہ روز قیامت بحیثیت گواہ سامنے آئے گا ، شہادت دے گا اور سفارش کرے گا۔لہذا ہمیں انتہائی بیداری،ہوشیاری، خوداحتسابی اور کامل توجہ ویکسوئی کے ساتھ اس مہینے کا استقبال کرنا چاہیے اور اپنی جنتوں کو اس مہینے کی مبارک ساعتوں میں تلاش کرنا چاہیے۔اللہ تعالیٰ سے دعا ہے کہ ہمیں انبیاء ، صدیقین،شہداء، صالحین اور اولیاء واتقیاء کی طرح زندگیاں گزارنے کی توفیق دے۔آمین۔
ذمہ داران نے آسانی کے لیے درج ذیل چند چیزیں بالخصوص نشان زد کی ہیں،ان کا خاص اہتما م فرمائیں۔
۱۔ چوں کہ یہ مہینہ خود کو پاک صاف کرنے،نکھارنے اور جِلا دینے کا مہینہ ہے اس لیے اپنی ذاتی تربیت کو خصوصی فوقیت دیں۔عبادات میں خشوع،خضوع،للہیت،اخلاص،بے ریائی اور تضرع وزاری کی کیفیت سے شادکام ہونے کی کوشش کریں۔
۲۔یہ قرآن کریم کے نزول کا مہینہ ہے۔گویا اسی مہینے میں انسانیت کو اللہ تعالیٰ کی سب سے عظیم نعمت سے متمتع ہونے/لطف اندوزہونے کا موقع ملااس لیے اس عظیم نعمت اور عظیم کتا ب سے خود کو زیادہ سے زیادہ وابستہ رکھنے کی فکر کریں۔کم ازکم تلاوت میںایک بار تکمیل قرآن کا شرف حاصل کریں،تراویح میں مکمل قرآن کی سماعت کے لیے کوشش اور تدبیر کریں۔موقع ملے تو نمازیوں کو مضامین قرآن یا خلاصہ تراویح سے بھی روشناس کرانے کا بندوبست کریں۔انفرادی اور اجتماعی طور پر مطالعہ قرآن کا اہتمام کریں اس کے لیے سورہ الکہف کا انتخاب کیا گیاہے۔
۳۔ اس مہینہ میں ایک رات ایسی بھی ہے جو ہزارمہینوں سے بہتر ہے۔اس رات کو تلاش کرنے کی بامقصد جدوجہد کریںاور آخری عشرے کی طاق راتوں میں بالخصوص اہتمام کریں۔
۴۔ والدین کی خدمت ،صلہ رحمی ، قرابت داری، ہمدردی، غمگساری اورخلق خدا کی بہی خواہی کو ہمیشہ پیش نظر رکھیںاور اس کے لیے اپنی قیمتی آمدنی کو لٹائیں، خوب انفاق کریں۔
۵۔ اٹھتے بیٹھتے ،سوتے جاگتے ،ہر وقت اللہ جل وعلا کو یاد رکھیں، اس کا ذکر کریں اور پیارے نبی ﷺ پر کثرت سے درود وسلام بھیجیں۔
۶۔ رمضان کی تیاریوں اور استقبال کا خیا ل رکھیں، اس سلسلے میں عوامی بیداری کے لیے ائمہ مساجد سے ملاقات کریں،درخواست کریں، خطوط لکھیں، ہینڈ بل ،فولڈر وغیرہ بھی تقسیم کیے جاسکتے ہیںلیکن بہرحال آیات وفرامین رسول کی حرمت و تقدس کا بھی خیال رہے، ان کی بے ادبی بھی ہمارے اجر کو نہ صرف برباد کرسکتی ہے بلکہ الٹے وبال بھی بن سکتی ہے۔
راقم الحروف کو اپنی خصوصی دعاؤں میں یاد رکھیں اور تمام امت کے لیے دعا کریں۔

You may also like

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *